ہلدی دنیا بھر خصوصاً مشرقی ممالک میں بطور مسالہ سالن میں استعمال ہوتی ہے۔یونانی حکماء نے صدیوں پہلے اس مفید جڑ پر تحقیق کی تھی۔ان کی تجربہ کار نگاہوں نے اسے پروٹین اور فولاد سے مالامال اور خون کی کمی دور کرنے کے لئےاسے بطور دوا مفید پایا۔انہی خواص کے بنا پر پرانے اطباء نے ہلدی جیسی سستی مگر سونے سےزیادہ قیمتی لمحیاتی دوا کو روزمرہ کے پکوانوں میں شامل کرنے کی ہدایت کی اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔پرانے حکماء اور جدید طبی ریسرچ میںبھی ہلدی کو مختلف بیماریوں سے حفاظت اور نجات کے لئےمفید قراردیا ہے۔اس کے چند فوائد اور نسخہ جات تحریر کیے جارہے ہیں۔
نزلہ و زکام سے نجات: جب بار بار چھینکیں آئیں، نزلہ و زکام کا زور ہو اور ساتھ بخار بھی ہو جائے تو ایک 250 گرام نیم گرم دودھ میں پسی ہوئی ہلدی اور کالی مرچ دو دو گرام ملا کر پینے سے ایک دو دن میں آرام آجاتا ہے۔
اندرونی و بیرونی چوٹ کا علاج: چوٹ خواہ اندرونی ہو یا بیرونی، ہلدی اس کا بہترین علاج ہے ۔ دونوں صورتوں میں ایک پیالہ نیم گرم دودھ میں آدھا چمچ پسی ہوئی ہلدی ڈال کر مریض کو پلا دیں۔ بیرونی استعمال کے لیے توے پر ذرا سا گھی گرم کریںاور اس میں آدھا چمچ ہلدی اور تھوڑا سا نمک ڈال کر کڑ کڑائیں ۔ اس کڑ کڑاتے گھی کے اوپر روئی کی موٹی تہہ رکھیں ‘پھر قابل برداشت گرم ہونے پر چوٹ والی جگہ پر باندھ دیں۔ دو تین دن تک صبح و شام روئی رکھنے سے درد اورسوجن میں خاطر خواہ افاقہ ہوگا۔
موچ میں مفید : موچ یا اس کی وجہ سے ہونے والی سوجن میںلیموں کے پانی اور نمک کے ساتھ ہلدی کا پاؤڈر، بیرونی طورپر استعمال کرنا مفید ہے۔
دانت درد : ہلدی کو آگ پر بھون کر باریک پیس لیں اور اسے منجن کے طور پر دکھتی ہوئی ڈاڑھوں اور دانتوں پراستعمال کریں‘ درد میں افاقہ ہوگا۔
انتڑیوں کی بیماریاں : انتڑیوں کے جراثیم ہلاک کرنے میں ہلدی بہت مؤثر ہے ۔ ہلدی کی جڑوں کارس یا پاؤڈر سادہ پانی پالسی میں ملا کر پینے سے انتڑیوں کی بیماریوں خصوصاً پرانے اسہال کا شافی علاج کیا جاتا ہے۔ یہ دوا ریاح بھی خارج کرتی اور گیس بننے کا عمل روکتی ہے۔
پیٹ کے کیڑے : کچی ہلدی کا رس بیس قطرےایک چٹکی نمک کے ساتھ نہار منہ پینے سے پیٹ کے کیڑےختم ہو جاتے ہیں۔
خون کی کمی کا علاج:ہلدی فولاد کا ذخیرہ ہے۔کچی ہلدی کا رس ایک چمچ اور شہد ایک چمچ روزانہ پینا خون کی کمی دور کرنے میں بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
خسرہ:ہلدی خسرہ کا بھی عمدہ علاج ہے۔اس کی جڑیں دھوپ میں خشک کر کےپتوںکا رس ملا کراور شہد سےمیٹھا کر کے دینا مریض کو شفاء دیتا ہے۔
دمہ کی بیماری ختم:بلغمی دمہ میںہلدی بطور علاج زمانہ قدیم سے رائج ہے۔ایک چھوٹا چمچ ہلدی کا پائوڈر‘ ایک کپ دودھ کے ساتھ دن میں دو یا تین بار پلانا اکسیر ہے‘ خالی پیٹ پینا زیادہ بہتر ہے۔
یرقان کی شکایت دور:ہلدی پائوڈر بقدر ایک چمچ لیں اور ایک پائو دہی میں ملا کر مریض کو کھلائیں۔چند روز میں افاقہ ہوگا اور جلد ہی یرقان کی شکایت ختم ہو جائے گی‘ان شاءاللہ۔
برص کے داغ ختم:برض کے داغ دور کرنے کے لئے ہلدی کا تیل لاجواب ہے۔اس تیل کو بنانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہلدی اور سرسوں ہم وزن لے کرکولہومیںتیل نکلوائیں۔ صبح و شام اس تیل کو داغوں پر لگائیں‘آہستہ آہستہ یہ داغ ختم ہونا شروع ہو جائیں گے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ہلدی کو نہایت باریک پیس کراتنے شہد میں ملائیں کہ لیپ بن جائےاور پھر اسے برص کے داغوں پر لگائیں۔
پھوڑے پھنسیوں سے نجات:پھوڑوں پر ہلدی کا پائوڈر لگانے سے وہ ٹھیک ہو جاتے ہیں۔نئے پھوڑوں کی صورت میں ہلدی کی خشک جڑیں بھون کر ان کی راکھایک پیالہ پانی میں ملا کر متاثرہ جلد پر لگانا مفید ہے۔اس سے پھوڑے پک کر جلد پھٹ جاتے ہیں۔
جلدی امراض ختم:داد‘ فنگس‘ خارش جیسے جلدی امراض میں ہلدی کا استعمال کار آمد ہے۔اس صورت میں کچی ہلدی کا رس جلد کے متاثرہ حصہ پر لگانامؤثر ہے۔ بیرونی استعمال کے ساتھ ہلدی کا رس شہد کے ساتھ ملا کر پینا مفید ثابت ہوتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں